اسمارٹ فون یا دیگر ڈیوائسز کے استعمال سے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اسمارٹ فونز سمیت دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز کے استعمال سے چھوٹے بچوں پر نمایاں منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔

پنسلوانیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بچپن میں اسکرین کے سامنے وقت گزارنے سے بچوں پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

یہ اپنی طرز کی پہلی تحقیق ہے جس میں دریافت کیا گیا کہ اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینوں کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کی حسوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ موجودہ عہد میں بچپن سے ہی بچے اسمارٹ فونز یا دیگر ڈیوائسز استعمال کرنے لگتے ہیں بلکہ اکثر والدین ہی انہیں ایک جگہ محدود رکھنے کے لیے فون دے دیتے ہیں۔

اس تحقیق میں نیشنل چلڈرنز اسٹڈی کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی، جس میں پیدائش کے وقت سے 1471 بچوں کو شامل کرکے ان کے رویوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔

ان بچوں کے والدین سے ڈیجیٹل میڈیا کے استعمال اور دیگر اثرات کی تفصیلات حاصل کی گئی تھیں۔

تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ اردگرد کے ماحول میں یہ بچے حسوں سے متعلق تجربات پر کس طرح کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

جیسے کس معاملے پر توجہ نہیں دیتے، کس چیز پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہیں، آسانی سے چڑچڑے تو نہیں ہو جاتے یا کسی بھی طرح کے ردعمل کا اظہار نہیں کرتے۔

اس کے بعد محققین نے 12، 18 اور 24 ماہ کی عمر میں ڈیوائسز کے استعمال کے دورانیے کا جائزہ لیا۔

جب وہ بچے 12 ماہ کے ہوئے تو والدین سے پوچھا گیا کہ ان کے بچے ٹی وی یا دیگر اسکرینوں کو دیکھتے ہیں یا نہیں۔

18 سے 24 ماہ کی عمر ہونے کے بعد والدین سے زیادہ تفصیلات حاصل کی گئی تاکہ معلوم ہوسکے کہ گزشتہ 30 دن کے دوران انہوں نے روزانہ کتنے گھنٹے اسکرینوں کے سامنے گزارے۔

بعد ازاں محققین نے چند چونکا دینے والے نتائج کا انکشاف کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جو بچے ٹی وی یا دیگر اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارتے ہیں، وہ لوگوں کی آنکھوں سے آنکھ ملانے سے گریز کرتے ہیں جبکہ اپنے نام پکارے جانے پر توجہ نہیں دیتے یا ان کا ردعمل بہت سست ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق ایسے بچوں میں اردگرد کے ماحول سے کٹ جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جبکہ وہ جلد چڑچڑے پن کا بھی مظاہرہ کرنے لگتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حسوں کے متاثر ہونے سے دماغی تبدیلیاں ہوتی ہیں اور بچوں کے رویے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت اور حسوں پر مرتب اثرات کے درمیان تعلق کو سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

محققین نے کہا کہ اس حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور 18 ماہ سے کم عمر بچوں کے اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت کو کم از کم کرنے کے لیے رہنما ہدایات جاری کی جانی چاہیے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل JAMA Pediatrics میں شائع ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں