جب ہم نے آئینہ دیکھا یا تو وہ برا مان گئے، تحریر: کائنات ملک

‏اپنےملک کے علاقےکو علاقہ غیرکہہ کرتباہی کے دہانے پرپہنچانے والے آج نقشے بنا بنا کر کشمیرکو اپنانا چاہتے ہیں،جو ظلم کشمیر میں ہورہا ہے اس سےکئی گنا بد ترحال تو پاکستان آرمی کے ہاتھوں وزیرستان کا ہے،آج کسی ریاستی ادارے میں ہمت ہےکہ امن مارچ کی آواز سنے؟ پی ٹی ایم کی سپوٹر سماجی ورکر
گلائی اسماعیل کی فیس بک پر پانچ اگست کو بھارت کے مقبوضہ کشمیر پر کرفیو کو ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر پاکستان کی طرف سے یوم استحصال منانے اور پاکستان کا سیاسی وسرکاری نقشہ جس میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانے پر اپنے ردے عمل کا اظہار کرتے لکھا۔تو میں نے ان کے اس سوال کے جواب میں اپنے کمنٹس میں لکھا کہ اپ لوگ اپنے مسائل کے حل کے لیے مزاکرات۔کی میز پر کیوں نہیں اتے قومی سیاسی دھارے کا حصہ کیوں نہیں بنتے?پاکستان مخالف بیان دینا اور پاکستان پاک فوج کو بدنام کرنا جھوڑ دیں یہ اچھی بات نہیں ہے۔اپ کے ایسے بیانے کو اپ کی قوم بھی ریجیکٹ کرتی ہے ۔ اب لوگ سچ جھوٹ کی تمیز سیکھ گے ہیں ۔پاکستان کے خلاف استمعال ہونا بند کریں ۔لوگوں کو پتہ ہے کون ملک دشمن عناصر معصوم لوگوں کو بہکاکر اپنے مہنزوم مقاصد کے لیے ان کو استعمال کرتے ہے اور ان ڈالر کی صورت سپورٹ کررہے
ہیں ?تو جوابی کمنٹس میں گلائی اسماعیل نے لکھا ۔۔کہاں ہے مذاکرات کی میز؟ ہمشہ پی ٹی ایم نے مذاکرات کی دعوت منظور کی ہے۔ لیکن بات کبھی دعوت سے آگے کیوں نہہں جاتی؟ پچھلے سال مذاکرات کی دعوت کے بعد میں خود مذاکرتی میٹنگ میں شامل تھی، میٹنگ کے کچھ دن بعد خڑکمر میں لوگ قتل کئے گئے اور پی ٹی ایم کی آدھی لیڈرشپ کو جیل میں ڈال دیا گیا؟ ایسے ہوتے ہیں مذاکرات؟؟ اور مین سڑیم کیا ہوتا ہے؟ عمران خان دھرنا کرے اور نعرے لگائے تو یہ مین سڑیم سیاست ہے اور پی ٹی اہم پاکستان کےشہروں میں جلسہ کرے تو یہ مین سٹریم نہیں ہوتا؟؟ پاکستان کا پارلیمنٹ کیا مین سڑیم نہِیں ہے؟ محسن داوڑ اور علی وزیر کوئی پہاڑوں پر تو نہیں بیٹھیں، اسی پارلیمنٹ کے ممبر ہیں، اور کیا ہوتا ہے میں سٹریم؟ پاکستان کے کس میڈیا چینل نے آج تک کسی پی ٹی ایم لیڈر کو کیا اپنے شو پر بلایا ہے؟ کون مین سڑیم سے باہر کرنا چاہتا ہے ہمیں؟؟؟ آپ کی اس بات کا جواز تب بنتا اگر پی ٹی ایم کوئی گوریلا گروپ ہوتا۔ پی ٹی ایم ایک سیاسی تحریک ہے اور جلسے کرنا ایک انتہائی مین سڑیم سیاسی عمل ہے، جلسے، جلوس اور احتجاج کا حق آئین میں لکھا ہے، آپ کیسے کسی آئینی حق کو مین سڑیم سے باہر کا نام دے رہی ہیں؟ بہتر ہوگا کہ پاکستان کی افواج اور ادارے اس ملک کے لوگوں کے خلاف استعمال ہونا بند کریں۔ ہم نے جواب
دیتے ہوے اپنے کمنٹس میں لکھا۔۔
پر امن جلسہ جلوس کرنا اپنے حق کی خاطر اواز بلند کرنا ہر پاکستانی شہری کا ائینی حق ہے .اسے یہ حق پاکستان کا ائین دیتا ہے۔
وہ حق ان سے کوئی بھی نہیں چھین سکتا مگر پاکستان اور فوج کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنا اشتعال بھری تقریر یں کرنا پاکستان کے ائین کے خلاف ھے۔ ایسا کوئی حق کسی کو بھی حاصل نہیں ۔بات پھر وہی اکر رکتی ہے۔ کہ جنگ مسلے کا حل نہیں ھے۔ ہر مسلے کا حل صرف اور صرف مزاکرات ہیں ۔اب دل کو بڑا کرکے اس کی طرف قدم تو بڑھاے ۔اپ کی یہ جدو جہاد اس وقت رنگ لاے گی جب اپ کی زات سے اپ کے علاقے اور لوگوں کو فائدہ پہنچے گا ۔اپ ایک زہین خاتون اور بہت پیاری اچھی سوشل ورکر ھیں۔ خود کو ضیایع مت کریں۔اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی مطلب میرے اس کمنٹس کے بعد گلائی اسماعیل نے مجھے بلاک کردیا۔ کیا ایسے لوگ اپنے حق کی لڑائی لڑ تے ہیں۔کیا ایسے لوگ مسائل کا حل چاہتے ہیں۔کیا ایسے لوگ سچ بولنے کی ہیمت کر کے کیا واقعی مزاکرات کی میز پر انا چاہتے ہیں۔ اور جب ان سے مزاکرات ہو رہے ہوں ۔تو اپنی بات کہ کر دوسرے کی بات سنے بغیر میدان سے بھاگ جاتے ہیں۔اگر یہ لوگ سچے ہیں تو انہیں تو ڈنکے کی چوٹ پر سب فیس کرنا چاہیے۔ مگر ان کی ان سرگرمیوں سے صاف پتہ چلتا ہے۔ کہ یہ لوگ کن کے اشاروں اور فنڈنگ پر چل رہے ہیں ۔جب جب ملک دشمن عناصر ملک
اور فوج کے خلاف بات کریں گے۔تب تب انھیں ہر محب وطن پاکستانی کی طرف سے ان کو بھرپور جواب دیا جاے گا۔اج اس غریب منظور پشین سے پوچھے کہ وہ راتوں رات امیر کیسے ہوا۔مہنگی گاڑی۔مہنگے پلاٹ کہاں سے اے? ان کے پاس کوئی جواب ہے۔ اور بات کرتے ہیں میری پاک فوج اور ملک کے خلاف جب اپنا فائدہ اٹھانا ہو تو اپنے فائیدے کے لیے ائین کے حق کو استعمال کرتے ہیں ۔اور پھر اسی ملک کے بناے ہوے ائین اور ان اداروں کے خلاف بات بھی کرتے ہیں۔ اب یہ چورن بیچنا چھوڑ دینا چاہیے۔اب پاکستانی قوم جاگ چکی ہے۔ اب پاکستان اور اس کے اداروں اور پاک فوج کے خلاف بولنے والا چورن اب بکنے والا نہیں ہے۔پاکستان قدرت کا کرشمہ اور لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل ہوا ہے ۔اس کو ہم کیسے دشمنوں کے رحم۔کرم پر چھوڑ سکتے ہیں ۔جو دشمن ملک یہ سوچتے ہیں اور وہ اس غلط فہمی کا شکار ہیں۔کہ خدانخستہ دنیا کے نقشے سے پاکستان کا نام ونشان مٹا دیں گے۔تو وہ دشمن وطن یہ بات اچھی طرح سن لے اور اپنے پلو سے باندھ لیں۔ یہ صرف تمہاری خام خیالی ہے ۔ تمہارہ ناپاک وجود تو مٹ کر خاک ہوجاے گا۔مگر میرا پاک وطن تاقیامت سلامت رہے گا یوہی اباد شاد رہے گا۔ اس وطن کے بائیس کروڑ عوام پاکستان سے پیار کرتی ہے ۔اور کبھی ضرورت پڑنے پر ہر گھر سے سپاہی نکل کر پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے ۔ اج ملک امن اور خوشیوں کا گہوارہ بنا ہوا ہے۔ تو اس دھرتی پر پاک فوج کا خون ان کی شہادتیں ہیں۔لازوال بے مثال قربانیاں ہیں ۔کبھی سوچا کتنے ماوں کی گود اجڑی۔کتنے بچے یتیم۔ہوے۔کتنی عورتیں بیوہ ہوئی۔کبھی تم لوگوں نے ان کے گھروں میں جاکر ان کا حوصلہ دیکھا۔میری حکومت پاکستان اور پاک فوج سے ریکوسٹ ہے۔کہ پی ٹی ایم کے رہنما ہمارے اپنے بچے ہیں ۔ان کو نظر انداز مت کریں۔اگر وہ ناراض ہیں ۔تو ان کو منالیں ان کے اگر کوئی مسائل اور جائز مطالبات ہیں ۔تو اپس میں مل بیٹھ کر مسلے کا حل نکالیں اور انہیں ملکی ترقی اور سیاسی دھارے میں شامل کرکے ایک اچھا پاکستانی بننے میں ان کی مدد کریں ۔ورنہ پاکستان کا د شمن ہمارے معصوم نوجوانوں کو ہمارے خلاف بھڑکاتا رہے گا ۔ان کو ورغلاتا رہے گا پاکستان کے لوگوں کو پاکستان اور اس کی سرزمین کے خلاف استعمال کرتا رہے گا۔ پاک فوج زندہ باد پاکستان زندہ باد۔

اپنا تبصرہ بھیجیں