عورت کا عظم(نایاب ذیشان)، تحریر: ثناء آغا خان

عورت کائنات کا حسن ہے۔ عورت کے بغیر کائنات کا وجود ناممکن سی بات ہے۔ عورت کے بغیر کائنات ادھوری ہے۔ عورت خدا کی بنائی ہوئی خوشی کا نام ہے۔ نیز زندگی کی ہر راہ کو عورت نے روشن کیا ہے۔ کائنات ک ی تخلیق کا عمل عورت سے منسوب ہے۔ عورت ہی وہ واحد ہستی ہے جو خدا کے بعد تخلیق کے کام کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ حتی کہ منصوبہ نجات میں بھی عورت کا اہم رول ہے۔  عورت کی کوکھ سے نبیوں، بشپوں، کاہنوں، منادوں اور بے شمار عظیم انسانوں نے جنم لیا۔
آج ایسی ہی ایک باہمت عورت سے میری ملاقات ہوئی نایاب ذیشان ۔ہم اکثر بہت جگہوں پر جاتے ہیں بہت سے لوگوں سے ملاقات کرتے ہیں مگر ان کے پیچھے چھپی ہمت و محنت کی کہانی کو کبھی بھی منظر عام پر نہیں لاتے اور نا ہی سنتے ہیں۔ہر انسان اپنی ذات میں ایک مکمل کہانی ہے ۔بس کچھ چیزیں منظر عام پر نہیں آتی نایاب کی شادی بہت ہی کم عمری میں ہوگی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس احساس میں ان کے اندر کروٹیں بدلنا شروع کر دیں کہ وہ کسی اہم مقصد کے لیے پیدا کی گئی ہیں۔مگر فیملی اور بچوں کے ساتھ چیزوں کو سنبھالنا ان کے لیے آسان نہ تھا ۔اپنی تعلیم کو شادی شدہ زندگی اور بچوں کے ساتھ مکمل کیا ۔وہ کچھ کرنا چاہتی تھی مگر ان کے ساتھ کوئی موٹیویشن یا کوئی سپورٹ نہیں تھی ۔مگر جب عورت ہمت پکڑ لے اور کچھ کرنے کی ٹھان لے تو اسے کوئی نہیں روک سکتا ۔جدید دور کے پیش نظر آج نایاب ذیشان کا اپنا ذاتی سکن کلینک ہے ۔جو صرف ایک چار دیواری نہیں ان کی ہمت اور محنت کا وہ پھول ہیں جو آج بہت فخر سے ان کی محنت کے نغمے سناتا ہے ۔نایاب ذیشان ایک بیوی ‘ماں ‘بہو اور بیٹی بھی ہیں ۔عورت کے کسی رشتے کو مقدس قرار دیا جائے یہ امتیاز انتہائی مشکل ہے جس نظر سے بھی دیکھا جائے اس میں ایک تقدس ہے،مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سماجی فلاح وبہبود معاشرتی نظم وضبط،سیاست ،
معاشی استحکام اور دیگرشعبوں میں خواتین کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہیں ۔کیوں نہیں رئوے زمین پر نوع انسانی کی بقا کا سفر تنہا کسی ایک صنف کے دائرہ اختیار سے باہر ہے لہذا خواتین کی اہمیت سے انکار کا تو کوئی جواز ہی نہیں عورت ہر روپ اور ہر رشتہ میں عزت ،وقار کی علامت ،وفاداری اور ایثار کا پیکر سمجھی جاتی ہے،انسان کسی بھی منصب اور حیثیت کا حامل ہو زندگی کے سفر میں کسی نہ کسی مرحلہ پر کسی خاتون کا مر ہون احسان ضرور ہوتا ہے بارہا سننے میں آتا ہے کہ ہر کامیاب انسان کے پیچھے کسی عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔اگر یہ سچ ہے تو اس کا مطلب یہ ہواکہ صنف نازک شخصیت میں کہیں نہ کہیں ٍایک قابل تسًخیر طاقت ضرور موجود ہے۔
نایاب ذیشان نے خود کو پہچانا اور اپنی ہمت کو کبھی کم ہونے نہیں دیا ۔ایسی باہمت عورت کی کہانی دوسری عورتوں کے لیے ایک مثال ہونی چاہیے ۔خود کو پہنچانیں بنتِ حوا کا وہ چہرہ جس کے نقوش و قتی تقاضوں ،مفروضوں اور دیگر نام نہاد جدت طر ازیوں سے گرد آلود ہو کر رہ گئے ہیں ،اُن کو شناخت کریں ،ترقی کا سفر روایات اور جدت کے توازن کے بغیر ممکن نہیں ،مانا کہ جدت اور نیا پن خود میں ایک بے ساختہ تازگی کا احساس لئے ہوتا ہے جیسے بہاروں میں پھولوں کا کھلنا مسرت اور شادمانی کا باعث ہواکرتا ہے لیکن اگر اس کا رشتہ ازلی تاریخی حقائق سے منطقع کردیا جائے یا کمزور پڑجائے تو پھر یہ تازگی موسمی پھلوں کی طرح جلد اپنا نام و نمود کھو کر قصہ پار ینہ بن جاتی ہے ،عورت کا اصل وصف حیا اور نسوانیت اس کا حقیقی حسن ہے پھر یہی خوبیاں پاکر خلوص،ہمدردی،
ایثار اور مستقل مزاجی جیسے باوقار جذبوں کی شکل میں عیاں ہوتی ہیں،یہی وہ خوبصورتی ہے جس کی ضیا مایوسی کے اندھیروں میں امید کی کرن اور صبح نو کی نوید ہے ۔
آج کے دور کو مدنظر رکھتے ہوئے نایاب نایاب ذیشان بیوٹی کلینک کے نام سے اپنا کلینک جوہر ٹاؤن میں بنایا جس کے لیے انھوں نے باہر سے ڈپلومہ حاصل کیے اور آپنے ہنر پر مکمل عبور رکھتی ہیں۔
دور کوئی بھی ہو انسان کی فطری صلاحیت و قابلیت بیش بہا نعمت ہے اج کل زیادہ سے زیادہ پرکشش رکھنے کے لیے لوگ ورزش، مساج سینٹر، بیوٹی پارلر اور بہت سے حکمتی نسخوں کی مدد لیتے ہیں ۔ تاہم اب جسم کو سڈول رکھنے اور چہرے کی جھریاں مٹانے کے لیے پلاسٹک سرجری و لیزر جیسی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا رحجان بھی اب تیزی سے پھیل رہا ہے۔
لیزر لائٹ اور پلاسٹک سرجری کی ایجاد خطرناک قسم کی بیماریوں کے علاج کے لیےکی جانے والی کوششوں کا نتیجہ تھی لیکن اب اسے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال حسن کی افزائش کے لیے مقبول عام ہورہا ہے۔ لیزر کاسمیٹک کلینکس‘ کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔
نایاب ذیشان کا لیزر ٹریٹ مینٹ اب تک کا سب سے بہترین ٹریٹمنٹ مانا جاتا ہے ۔میرے سامنے نایاب ذیشان نے ایک کلائنٹ کا لیزر ٹریٹمنٹ کیا جس کا رزلٹ بہت ہی شاندار رہا ۔
اس کے علاوہ نایاب ذیشان ہر اس پروڈکٹ اور ہر اس سیلان کے خلاف ہیں جو کہ مارکیٹ میں صرف اور صرف پیسہ کمانے کے لئے بیٹھے ہوئے ہیں ۔ان کے مطابق لوگ اپنی صحت اور اپنی جلد کے ساتھ کھیلتے ہیں اس طرح کے غیر معیاری پروڈکٹس کو استعمال کرکے جو کہ کسی ڈاکٹر یا کسی اچھے سکن سپیشلسٹ نے لکھ کر نا دی ہو۔اور ہمارا معاشرہ اس طرح کی چیزوں سے بھرا ہوا ہے ۔
وہ بار بار اس چیز پر زور دے رہی تھی کہ یہ سب پروڈکٹس وقتی طور پر آپ کی صاف ستھرا ضرور کر دیتے ہیں مگر ان سب کے سائیڈ فیکٹ ہیں نایاب کے مطابق بہت سے ایسے کلینکس بھی ہیں جہاں پر غلط قسم کے پروڈکٹس اور غلط قسم کے ٹریٹمنٹ کیے جا رہے ہیں ۔وہ ان تمام ٹریٹمنٹس اور پروڈکٹس کے خلاف ہیں جو کہ آگے جاکر انسانی صحت اور جلد کے لیے نقصان دہ ہیں۔
خدارا اپنے آپ کی اور اپنی جلد کی حفاظت کریں ۔اپنی صحت مند جلد کے ساتھ نہ کھلیں یہ سب کیمیکلز ہیں اور کیمیکل ہمیشہ نقصان دہ ہوتے ہیں ہماری خواتین کا المیہ یہ ہے کہ ذرا کوئی فنکشن آیا نہیں تو جاکر سلون میں بیٹھ گئی فیشل کے بغیر تو کسی فنکشن میں جا ہی نہیں سکتے چاہے اس کے بعد ہماری جلد ہی کیوں نہ جل جائے ۔کسی بھی کام کے کرنے سے پہلے اس کی انفارمیشن لینا بہت ضروری ہے خاص طور پر اپنی جلد کے حوالے سے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں