مچھلی کھاکر جوڑوں کے امراض سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ ابھی جان لیں

اگر تو آپ اپنی غذا میں مچھلی کا استعمال اکثر کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس سے جوڑوں کے امراض کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

فلوریڈا یونیورسٹی کے یو ایف کالج آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مچھلی اور اس کے تیل میں پائے جانے والے فیٹی ایسڈز جوڑوں کے امراض کا باعث بننے والے عناصر کی روک تھام کے لیے موثر ثابت ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جسم میں کچھ عناصر جوڑوں کے ارگرد موجود ٹشوز کو نشانہ بناتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ سوج جاتے ہیں اور درد اور اکڑن کا احساس ہونے لگتا ہے۔

تحقیق میں یہ جوڑوں کے امراض کا باعث بننے والی اینٹی باڈیز کو دریافت کیا گیا جن کی سطح میں اومگا تھری فیٹی ایسڈز کے استعمال سے نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

تحقیقی ٹیم نے فیٹی ایسڈز سے بھرپور مچھلی اور ایک سے تین گرام مچھلی کے تیل کا استعمال ایسے افراد کے لیے تجویز کیا ہے جن میں جوڑوں کے امراض کا خطرہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ فیٹی ایسڈز سوجن کے باعث ہونے والے دیگر امراض کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اومیگا تھری فیٹی ایسڈز مچھلی کے علاوہ اخروت، سویا بین اور گوبھی وغیرہ میں بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے Rheumatology میں شائع ہوئی۔


بشکریہ ڈان نیوز

اپنا تبصرہ بھیجیں