ویسے تو کوئی فرد 101 سال کا ہو تو اسے بچہ نہیں کہا جا سکتا مگر ایک خاتون کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے۔
جی ہاں واقعی امریکا سے تعلق رکھنے والی پیٹریسا نامی 101 سالہ خاتون کے ساتھ ایسا ایک امریکی فضائی کمپنی کا کمپیوٹر سسٹم کر رہا ہے۔
1922 میں پیدا ہونے والی پیٹریسا کو امریکن ائیرلائنز کا بکنگ سسٹم ایک چھوٹی بچی سمجھتا ہے کیونکہ کمپیوٹر ان کی تاریخ پیدائش کو پراسیس نہیں کر پاتا۔
کمپیوٹر کے خیال میں ان کی پیدائش 1922 کی بجائے 2022 میں ہوئی ہے۔
اس وجہ سے ایک موقع پر انہیں وہیل چیئر کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہوسکی کیونکہ ائیرپورٹ کے عملے کو ایک ننھی بچی کی آمد کی توقع تھی۔
کمپیوٹر سسٹم کی اس خامی کی وجہ سے پیٹریسا جب بھی ائیرپورٹ پہنچتی ہیں تو وہاں کا عملہ اور طیارے کے اندر کیبن کریو انہیں دیکھ کر دنگ رہ جاتا ہے۔
خاتون کے مطابق یہ کافی پرمزاح ہوتا ہے کہ عملے کے خیال میں وہ ایک ننھی بچی ہیں۔
وہ اکثر اپنی بیٹی کے ساتھ سفر کرتی ہیں اور ان کی بیٹی ہی آن لائن ٹکٹیں بک کراتی ہے۔
مگر ٹکٹ بک کرانے پر کمپیوٹر کو ایسا لگتا ہے کہ ان کی تاریخ پیدائش 1922 کی بجائے 2022 ہے۔
ایسا ان کے ساتھ گزشتہ 2 سال میں کئی بار ہو چکا ہے کیونکہ وہ ہر سال اپنے خاندان سے ملنے کے لیے سفر کرتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب سے وہ 100 سال کی ہوئی ہیں، کمپیوٹر سسٹم الجھن کا شکار ہو گیا ہے۔
انہیں توقع ہے کہ فضائی کمپنی جلد ان کی حقیقی عمر کو درج کرنے کے قابل ہو جائے گی۔
البتہ ایسا نہیں بھی ہوتا تو بھی وہ موسم خزاں میں ایک بار پھر فضائی سفر کرنے کے لیے تیار ہیں، جب ان کی عمر 102 سال ہوچکی ہوگی۔