وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا محمود خان نے مزدور کی ماہانہ اجرت 21 ہزار روپے سے بڑھا کر 26 ہزار روپے کرنے کا اعلان کر دیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے خیبر پختو نخوا اسمبلی میں بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان پر 40 سال دو پارٹیوں نے حکومت کی۔ 23 میں سے 20 بار یہ دو پارٹیاں آئی ایم ایف کے پاس گئیں اور اب بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک کو پی ٹی آئی نے تباہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایسا عوام دوست اور فلاحی بجٹ تاریخ میں نہ تو کبھی کسی نے دیا اور نہ دے سکے گا۔ جب تحریک انصاف کو حکومت ملی تو ملک دیوالیہ ہونے جا رہا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے انصاف فوڈ کارڈ یکم جولائی سے شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی سبسڈی کے کیے 32 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ایجوکیشن کارڈ بھی شروع ہورہا ہے۔ ایک لاکھ طلبہ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت دیں گے۔ بورڈ کے امتحانی فیس بھی ختم کررہے ہیں۔ صحت انصاف کارڈ غریب عوام کے ساتھ ساتھ اپوزیشن ارکان بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ساڑھے تین سال میں ملک کی معیشت کو بہتر کیا۔ رات کی تاریکی میں حکومت ختم کر کے عمران خان کو آزاد خارجہ پالیسی کی سزا دی گئی۔ آج ڈالر کی اڑان اور لوڈشیڈنگ کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ آج ایک بار پھر بجلی 5 روپے 75 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا محمود خان نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تحریک انصاف نے کیا تو معاہدہ سامنے لائے جائے۔ وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کے فنڈز پر 21 ارب کٹوتی کی۔ امپورٹیڈ حکومت جو کام کررہی ہے وہ خیبرپختونخوا کے حق میں نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہمارے منصوبے منظور نہیں کررہی۔ صوبے کی پہلی لائیواسٹاک یونیورسٹی بنارہے ہیں۔ ایک ارب درخت لگا چکے ہیں۔ اب دس ارب درخت لگانے کی مہم جاری ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا نےکہا کہ آگ کے کچھ واقعات قدرتی تھے جبکہ کچھ جان بوجھ کر لگائی گئی۔خوش قسمتی سے محفوظ جنگلات آتشزدگی سے محفوظ رہے ہیں۔