برطانوی پولیس افسر پر خاتون سے زیادتی کے بعد قتل کا الزام ثابت

برطانوی پولیس افسر پر خاتون کی جعلی گرفتاری کے بعد زیادتی اور قتل کا الزام ثابت ہوگیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کےمطابق 33 سالہ سارا ایورڈ نامی خاتون برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے دوران لاپتا ہوئی تھیں جس کے بعد برطانیہ میں لاپتا شخص سے متعلق تفتیش میں اس کیس کو انتہائی اہمیت حاصل ہوئی جب کہ واقعے کے بعد برطانیہ میں احتجاج کیا گیا اور سڑکوں پر خواتین کے تحفظ پر نئی بحث چھڑ گئی۔

خبر ایجنسی کے مطابق کیس سے متعلق برطانوی عدالت نے کہا ہےکہ حاضر سروس برطانوی پولیس افسر نے خاتون کو گھر جاتے ہوئے راستے سے اغوا کیا، ملزم نے خاتون پر کورونا وائرس کی پابندیاں توڑنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جعلی گرفتاری کی اور ہتھکڑیاں لگائیں جب کہ ملزم نے خاتون کو قتل کرنے سے پہلے زیادتی کی۔

خبر ایجنسی کے مطابق 48 سالہ پولیس افسر وائن کوزنس لندن میٹرو پولیٹن پولیس کے ایلیٹ ڈپلومیٹک پروٹیکشن یونٹ میں تعینات تھا جس نے جولائی میں خاتون کو اغوا، زیادتی اور پھر قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹرنے بتایا کہ دوران تفتیش سکیورٹی کیمرے میں بھی سامنے آیا کہ ملزم کے ہاتھ میں گرفتاری کا جعلی وارنٹ تھا اور اس نے خاتون کو کار میں بٹھانے سے پہلے ہتھکڑی لگائی جس کے بعد ملزم نے اکیلی خاتون سے زیادتی کی اور قتل کیا۔

خبر ایجنسی کےمطابق مقدمے میں جرم ثابت ہونے کے بعد برطانوی پولیس افسر کی سزاسے متعلق فیصلہ جمعرات کو سنائے جانے کا امکان ہے۔

عدالت میں کیس کی سماعت سے قبل میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم اس شخص کے جرم پر انتہائی برہم اور حیران ہیں۔

میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کو اس واقعے کے بعد ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے جب کہ اس کے عمل نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں